بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سنی لڑکی کے شیعہ لڑکے سے نکاح کا حکم


سوال

کیا ایک شیعہ لڑکے اور سنی لڑکی کا نکاح یا شادی جائز ہے؟ کیا اسلام میں ممانعت ہے ؟ 

جواب

نکاح کے جائز ہونے کے لیے لڑکا اور لڑکی دونوں کا مسلمان ہوناضروری ہے۔اگرکسی شیعہ کا عقیدہ یہ ہوکہ قرآن کریم میں تحریف (ردوبدل) ہوئی ہے، ان کے جو بارہ امام ہیں ان کےبارے میں اس بات کا قائل ہوکہ ان کی امامت اللہ جل شانہ کی طرف سےہےاورامام گناہ سے معصوم ہے، ان کو حلال وحرام کا اختیارہے، یا جبرئیل امین سے وحی پہنچانے میں غلطی ہوئی ہے، یا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر بہتان باندھتاہو تواس طرح کے عقائد رکھنے والا فرد مسلمان نہیں ہے ، اور کسی سنی لڑکی کا اس سے نکاح جائزنہیں ہے۔

البتہ اگر شیعہ لڑکااپنے باطل کفریہ عقائد سے صدق دل سے توبہ کرکے مکمل براء ت کا اظہار کرے  اور اپنے عقیدہ کے مطابق تقیہ سے کام نہ لے اور صحیح اسلامی عقائد کا دل وجان سے اقرار کرلے تو اس سے نکاح جائز ہوگا۔

سنی لڑکی کو چاہیے کہ زندگی کے اس اہم موڑ پر  اپنی خواہشات کے ہاتھوں اپنے ایمان کو خطرے میں نہ ڈالے، والدین کی مشاورت سے کسی صحیح  العقیدہ سنی مسلمان سے نکاح کرے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رشتے کے انتخاب میں دین داری کو ترجیح دینے کا حکم دیا ہے۔   نیز اللہ تعالیٰ کی جانب رجوع کرکے،سورۂ فرقان کی آیت نمبر 74﴿رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّيّٰتِنَا قُرَّةَ اَعْيُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِيْنَ اِمَامًا ﴾کاکثرت سے ورد رکھے،اللہ تعالیٰ بہتررشتہ عطا فرمائیں گے۔فقط  واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200611

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں