بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فوت شدہ نمازوں کو ایک وقت میں ادائیگی کا طریقہ


سوال

میں صبح 10 بجے قضا کی نماز ایک وقت میں فجر کی نماز ظہر کی نماز اس طرح ساری وقتوں کی نماز پڑھ سکتا ہوں؟ ایک دن میں کتنی رکعت پڑنا چاہیے؟

جواب

 صورتِ مسئولہ میں ایک وقت میں جتنی قضا فرض نمازیں ادا کرنے کی طاقت ہو، کرسکتے ہیں،  ہر فرض کے ساتھ  ایک فرض کی قضا کرنا ضروری نہیں، البتہ اگر  بہت زیادہ نمازیں قضا ہوں، اور انہیں ان کی ادائیگی مشکل محسوس ہوتب ہر فرض کے ساتھ  ایک فرض کی قضاادا کرتا رہے اور اس کے علاوہ بھی جو وقت ملے، اس میں قضاء نمازیں ادا کرے، ایک ہی وقت میں مختلف اوقات کی نمازیں ادا کی جاسکتی ہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"كثرت الفوائت نوى أول ظهر عليه أو آخره 

(قوله كثرت الفوائت إلخ) مثاله: لو فاته صلاة الخميس والجمعة والسبت فإذا قضاها لا بد من التعيين لأن فجر الخميس مثلا غير فجر الجمعة، فإن أراد تسهيل الأمر، يقول أول فجر مثلا، فإنه إذا صلاه يصير ما يليه أولا أو يقول آخر فجر، فإن ما قبله يصير آخرا، ولا يضره عكس الترتيب لسقوطه بكثرة الفوائت."

(کتاب الصلوۃ ، باب قضاء الفوائت جلد ۲ ص: ۷۶ ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407100146

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں