ايك آدمي كي ماں مرگئی، باپ نے دوسری شادی کرلی، اس سوتیلی ماں سے ایک لڑکی پیدا ہوئی، کیا لڑکا اس سوتیلی بہن سے نکاح کر سکتا ہے ؟
سوتیلی بہن یعنی باپ شریک بہن جس کو "علاتی بہن" کہا جاتا ہے وہ بھی حقیقی بہن کی طرح محارم میں سے ہے، اس لیے علاتی بہن سے بھی حقیقی بہن کی طرح نکاح کرنا حرام ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 28):
’’ (حرم) على المتزوج ذكرا كان أو أنثى نكاح (أصله وفروعه) علا أو نزل (وبنت أخيه وأخته وبنتها) ولو من زنى (وعمته وخالته) فهذه السبعة مذكورة في آية - {حرمت عليكم أمهاتكم} [النساء: 23]- ويدخل عمة جده وجدته وخالتهما الأشقاء وغيرهن.‘‘
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200523
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن