بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سونا خریدتے وقت رقم چیک کی شکل میں ہونے کی صورت میں خریداری کا طریقہ


سوال

سونا لیتے وقت ادھار کرنا منع ہے اور نہ ہی چیک دیا جاسکتا ہے تو ظاہر ہے فی زماننا اتنی کیش رقم اٹھانا حالات کی وجہ سے مشکل ہے، اس صورت میں کیا حیلہ ہوسکتا ہے کہ سونا بنانے کاآڈر کردیا جائے اور رقم بعد میں دی جائے؟ براہِ کرم کوئی تدبیر جیسا کہ وعدہ بیع وغیرہ میں ہوتا ہے؟

جواب

سونے چاندی کی روپیہ پیسے کے بدلے  خرید وفروخت شرعاً "بیعِ صرف"  کہلاتی ہے، اور بیعِ صرف کا حکم یہ ہے کہ اس میں دونوں طرف سے نقد ادائیگی ضروری ہے، اس لیےسونے چاندی کے معاملات میں لین دین،  نقد  اور ہاتھوں ہاتھ ہونا ضروری ہے، یعنی ایک ہی مجلس میں قیمت کی رقم دینا اور سونا  چاندی وصول کرنا  ضروری ہے اور کسی بھی جانب سے ادھار، ربوا (سود) کے دائرے میں آنے کی بنا پر ناجائز وحرام ہے۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں جائز صورت یہ ہوسکتی ہے کہ  خریداری کا معاملہ نہ کیا جائے، بلکہ سونا بنوانے کے لیے آرڈر دیا جائے اور جب وہ بن کر آجائے تو اس وقت اس کا سودا کرکے  رقم دے کر ہاتھ در ہاتھ سونا لے لیا  جائے تو یہ جائز ہوگا۔

البتہ اگر نقد رقم کے بجائے چیک ہو تو اس کے حل کے لیے یہ صورت اختیار کی جاسکتی ہے کہ دکان دار سونے کی مالیت کے بقدر رقم اپنے پاس سے خریدار کو قرض دے دے، اور خریدار اس رقم کو ادا کرکے سونا خرید لے، اور پھر قرض لی ہوئی رقم کی ادائیگی کے لیے دکان دار کو چیک دے دے۔

نیز آج کل ڈیجیٹل آن لائن بینکنگ کے ذریعے بھی یہ خریداری ممکن ہے کہ اس کے ذریعے وہیں اس مجلس میں کچھ ہی  وقت میں   خریدنے  والا اپنے اکاؤنٹ سے دکان دار کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرسکتا ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وَيُشْتَرَطُ) عَدَمُ التَّأْجِيلِ وَالْخِيَارِ وَ (التَّمَاثُلُ) - أَيْ التَّسَاوِي وَزْنًا (وَالتَّقَابُضُ) بِالْبَرَاجِمِ لَا بِالتَّخْلِيَةِ (قَبْلَ الِافْتِرَاقِ) وَهُوَ شَرْطُ بَقَائِهِ صَحِيحًا عَلَى الصَّحِيحِ (إنْ اتَّحَدَ جِنْسًا وَإِنْ) وَصْلِيَّةٌ (اخْتَلَفَا جَوْدَةً وَصِيَاغَةً) لِمَا مَرَّ فِي الرِّبَا (وَإِلَّا) بِأَنْ لَمْ يَتَجَانَسَا  (شُرِطَ التَّقَابُضُ) لِحُرْمَةِ النَّسَاءِ". [الدر مع الرد : ٥/ ٢٥٧-٢٥٩]

 فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144202200966

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں