بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسنیک ویڈیو (Snack Video) ایپلی کیشن کا استعمال اور اس سے پیسے کمانے کا حکم


سوال

اسنیک ویڈیو  ایک ایپ ہے جس میں پیسے  کمائے جاتے ہیں، کیاوہ درست ہے؟ اس کے پیسے کا کیا حکم ہے؟

جواب

اسنیک ویڈیو (Snack Video) ایپلی کیشن سے متعلق جو معلومات حاصل ہوئی ہیں اس کے مطابق اسنیک ویڈیو (Snack Video) ایپلی کیشن بھی    ٹک ٹاک (Tik Tok ) کی طرح دورِ حاضر میں بڑھتا ہوا سوشل میڈیا کا ایک انتہائی خطرناک فتنہ ہے، اس ایپ کا شرعی نقطہ نظر سے استعمال اور اس کے ذریعہ پیسہ کمانا قطعاً حرام اور ناجائز ہے، اور اس ایپ سے کمائے گئے پیسے حرام ہونے کی وجہ سے واجب التصدق ہیں۔ اس کے چند مفاسد درج ذیل ہیں:

1۔۔ اس میں جان دار کی تصویر سازی اور ویڈیو سازی  ہوتی ہے، جو شرعاً حرام ہے۔

2۔۔اس میں عورتیں انتہائی بے ہودہ ویڈیو بناکر پھیلاتی  ہیں۔

3۔۔ نامحرم کو دیکھنے کا گناہ۔

4۔۔ میوزک اور گانے کا عام استعمال ہے۔

5۔۔ مرد وزن  ناچ گانے پر مشتمل ویڈیو بناتے ہیں۔

6۔۔ فحاشی اور عریانی پھیلانے کا ذریعہ ہے۔

7۔۔ وقت کا ضیاع ہے، اور لہو لعب ہے۔

8۔۔ علماء اور مذہب کے مذاق اور استہزا  پر مشتمل ویڈیو اس میں موجود ہیں۔ بلکہ ہر چیز کا مذاق اور استہزا  کیا جاتا ہے۔

9۔۔ نوجوان بلکہ بوڑھے بھی پیسے کمانے  کی لالچ میں طرح طرح کی ایسی حرکتیں کرتے ہیں جنہیں کوئی سلیم الطبع شخص گوارا  تک نہ کرے۔

یہ سب شرعاً ناجائز امور ہیں، لہذا کسی بھی مقصد کے لیے اس ایپلی کیشن کا استعمال جائز نہیں ہے، اور اس ایپ کے ذریعے پیسے کمانا بھی ناجائز اور حرام ہے۔

مسلمانوں کے اندر فحاشی ، عریانی، بد  تہذیبی پھیلانے، اور انہیں اپنے دین سے دوری کے لیے اغیار اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں، مسلمانوں کو ان فتنوں کو سمجھنا چاہیے، اور اس طرح کی تمام ایپلی کیشن کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے، اس کی کسی بھی ویڈیو کو آگے شئیر کرنے سے مکمل اجتناب کرنا لازم ہے۔

 تمام مسلم ممالک  کے عوام کو حکومت سے  اس طرح کی ایپلی کیشن پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرنا چاہیے، اور اسلامی مملکت کے سربراہان کو اپنے نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچانے کے لیے حکومتی سطح پر اس طرح کی تمام ایپلی کیشن پر پابندی لگانی چاہیے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200548

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں