بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اسنیک ویڈیوز کے ذریعہ پیسہ کمانا اور امریکا کی کمپنی میں سرمایہ کاری کرنا


سوال

 آج کل snack videos  اپلیکیشن میں ویڈیو دیکھنے پر کو ائن  ملتے ہیں جو  کہ بعد میں خود بخود روپے میں تبدیل ہو جاتے ہیں، ان ویڈیو میں دینی اور دنیاوی ویڈیو موجود ہیں، اب ان ویڈیوز کے جو روپے ہیں یہ شرعی طور پہ لینا چاہیے یا نہیں؟ میں بذاتِ  خود  ایک مولانا صاحب کے بیانات دیکھ رہا ہوں تو ان بیانات کے دیکھنے کے بعد اس اپلیکیشن سے روپے لینا کیسا ہے؟

2، امریکا  کی ایک  online کمپنی  فارایور کمپنی میں سرمایہ کاری کرنا کیسا ہے؟

جواب

1۔ اسنیک ویڈیو (Snack Video) ایپلی کیشن سے متعلق جو معلومات حاصل ہوئی ہیں اس کے مطابق اسنیک ویڈیو (Snack Video) ایپلی کیشن بھی    ٹک ٹاک (Tik Tok ) کی طرح دورِ حاضر میں بڑھتا ہوا سوشل میڈیا کا ایک انتہائی خطرناک فتنہ ہے، اس ایپ کا شرعی نقطہ نظر سے استعمال اور اس کے ذریعہ پیسہ کمانا  ناجائز ہے، اور اس ایپ سے کمائے گئے پیسے حرام ہونے کی وجہ سے واجب التصدق ہیں۔ اس کے چند مفاسد درج ذیل ہیں:

1۔۔ اس میں جان دار کی تصویر سازی اور ویڈیو سازی  ہوتی ہے، جو شرعاً حرام ہے۔

2۔۔اس میں عورتیں انتہائی بے ہودہ ویڈیو بناکر پھیلاتی  ہیں۔

3۔۔ نامحرم کو دیکھنے کا گناہ۔

4۔۔ میوزک اور گانے کا عام استعمال ہے۔

5۔۔ مرد وزن  ناچ گانے پر مشتمل ویڈیو بناتے ہیں۔

6۔۔ فحاشی اور عریانی پھیلانے کا ذریعہ ہے۔

7۔۔ وقت کا ضیاع ہے، اور لہو لعب ہے۔

8۔۔ علماء اور مذہب کے مذاق اور استہزا  پر مشتمل ویڈیو اس میں موجود ہیں،  بلکہ ہر چیز کا مذاق اور استہزا  کیا جاتا ہے۔

9۔۔ نوجوان بلکہ بوڑھے بھی پیسے کمانے  کی لالچ میں طرح طرح کی ایسی حرکتیں کرتے ہیں جنہیں کوئی سلیم الطبع شخص گوارا  تک نہ کرے۔

یہ سب شرعاً ناجائز امور ہیں، لہذا کسی بھی مقصد کے لیے اس ایپلی کیشن کا استعمال جائز نہیں ہے، اور اس ایپ کے ذریعے پیسے کمانا بھی ناجائز اور حرام ہے۔

2۔  مذکورہ کمپنی کی سرمایہ کاری کا طریقہ کار مکمل تفصیل سے ارسال فرمائیں ، اس کے بعد ہی جواب دیا جاسکتاہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200803

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں