میری والدہ وفات پا گئی ہیں اور ان کا ایک مکان ہے اُس مکان کی تقسیم کا طریقہ کار درکار ہے۔
ورثاء میں شوہر ، 4 بیٹے اور 3 بیٹیاں ہیں۔
صورت مسئولہ میں مرحومہ کے حقوق متقدمہ یعنی اگر مرحومہ پر قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر اس نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے بقیہ ترکہ کے ایک تہائی میں نافذ کرنے کے بعد بقیہ کل ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو 44 حصوں میں تقسیم کرکے، 11 حصے مرحومہ کے شوہر کو، 6 حصے کرکے ہر ایک بیٹے کو، اور 3 حصے کرکے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔
صورت تقسیم یہ ہے
میت: 4 / 44
شوہر | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی | بیٹی |
1 | 3 | ||||||
11 | 6 | 6 | 6 | 6 | 3 | 3 | 3 |
یعنی 100 روپے میں سے 25 روپے مرحومہ کے شوہر کو، 13.63 روپے کرکے ہر ایک بیٹے کو، اور 6.81 روپے کرکے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309101286
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن