بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر چار بیٹوں اور تین بیٹیوں میں ترکہ کی تقسیم


سوال

میری والدہ وفات پا گئی ہیں اور ان کا ایک مکان ہے اُس مکان کی تقسیم کا طریقہ کار  درکار ہے۔

ورثاء میں شوہر ،  4 بیٹے اور  3 بیٹیاں  ہیں۔

جواب

صورت مسئولہ میں مرحومہ کے حقوق متقدمہ یعنی   اگر مرحومہ پر قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر اس نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے بقیہ ترکہ کے ایک تہائی  میں نافذ کرنے کے بعد بقیہ کل ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو 44 حصوں میں تقسیم کرکے، 11 حصے  مرحومہ کے شوہر کو، 6 حصے کرکے  ہر ایک بیٹے کو، اور 3 حصے کرکے  ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔

صورت تقسیم یہ ہے

میت: 4 / 44

شوہربیٹابیٹابیٹابیٹابیٹیبیٹیبیٹی
13
116666333

یعنی 100 روپے میں سے 25 روپے مرحومہ کے شوہر کو، 13.63  روپے کرکے  ہر ایک بیٹے کو، اور 6.81  روپے کرکے  ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309101286

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں