بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر،والد اور تین بیٹیوں کے درمیان 60 لاکھ روپے کی تقسیم


سوال

شوہر ،والد اور 3بیٹیوں کے درمیان ترکہ  کے مال 60 لاکھ روپے تقسیم کریں ۔

جواب

صورتِ مسئولہ  میں اگر مرحومہ کا اور کوئی شرعی وارث نہیں ہے تو مرحومہ کے ترکہ کی شرعی تقسیم کاطریقۂ کار یہ ہے کہ مرحومہ کے ترکہ میں سے پہلے ان کے حقوق ِمتقدمہ یعنی اگر مرحومہ کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے کُل ترکہ میں سے اداکرنے کےبعداگر انهوں   نے کوئی جائز وصیت کی ہو تواسے باقی ترکہ کے ایک تہائی میں سے نافذکرنے کےبعد ،باقی کل ترکہ  منقولہ وغیرمنقولہ کے39حصے کرکے   شوہر کو9 حصے، والد کو6 حصے،اور  ہرایک بیٹی کو8حصے ملیں  گے۔

صورتِ تقسیم یہ ہے:

میت:12عول 39/13۔۔۔مرحومہ۔۔۔مض3

شوہروالدبیٹیبیٹیبیٹی
328
96888

یعنی 60 لاکھ روپے میں سے مرحومہ کے شوہر کو 13,84,615.384روپے،والد کو9,23,076.923روپے اور ہر بیٹی کو12,30,769.230روپے ملیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100609

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں