بندہ کی بیوی تقریباً ایک ماہ پہلے اپنے خالق حقیقی کو جاملی ہے، مجھے آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ میں اس کی وراثت کیسے تقسیم کروں ، جب کہ اس کے (والد اور والدہ موجود ہیں، ایک شوہر اور دو بیٹیاں ہیں)؟
صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ ترکہ میں سے اس کے حقوقِ متقدمہ یعنی مرحومہ کے ذمے اگر کسی کا قرض ہو تو اسے کل ترکہ میں سے ادا کرنے کے بعد، اگر اس نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے بقیہ ترکے کے ایک تہائی میں سے ادا کرکے باقی کل منقولہ وغیر منقولہ ترکہ کو 15 حصوں میں تقسیم کرکے شوہر کو 3 حصے، والد کو 2 حصے ، والدہ کو 2 حصے اور ہر ایک بیٹی کو 4، 4 حصے ملیں گے۔
یعنی مثلا 100 روپے میں سے مرحومہ کے شوہر کو 20 روپے، مرحومہ کے والدین میں سے ہر ایک کو 13.33 روپے، اور مرحومہ کی ہر ایک بیٹی کو 26.66 روپے ملیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201244
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن