بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کی اجازت کے بغیر بازار جانے کا حکم


سوال

کیا شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی بازار جاسکتی ہے ؟ فرشتے لعنت نہیں بھیجتے ایسی  عورت پر جب وہ  مرد کی اجازت اور  مرضی کے بغیر بازار جائے؟

 

جواب

عورت کے لیے شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نکلنا جائز نہیں ہے، اگر کوئی عورت شوہر کی اجازت کے بغیر یا ممانعت کے باوجود بازار وغیرہ جائے تو وہ سخت گناہ گار ہوگی، اسی طرح اجازت کے باوجود بلا ضرورت نکلنا بھی عورت کے  لیے شرعًا ممنوع ہے۔

 ایک حدیثِ مبارک میں ہے کہ:

"  ایک عورت نبی کریم ﷺ کے پاس آئی اور عرض کیا: یا رسول اللہ : شوہر کا بیوی پر کیا حق ہے؟ تو آپ ﷺ نے اس کو شوہر کے حقوق سے آگاہ کیا اور   اس میں  یہ بھی فرمایا کہ : ”  شوہر کا حق  اس پر یہ ہے کہ وہ اس کی اجازت کے بغیر اپنے گھر سے نہ نکلے، اگر وہ ایسا کرے گی تو آسمان کے فرشتہ اور رحمت وعذاب کے فرشتہ  اس پر لعنت بھیجیں گے یہاں تک کہ وہ لوٹ آئے۔“

الترغيب والترهيب للمنذري (3/ 37):

"وروي عن ابن عباس رضي الله عنهما أن امرأة من خثعم أتت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقالت: يا رسول الله! أخبرني ما حق الزوج على الزوجة؟؛ فإني امرأة أيم فإن استطعت وإلا جلست أيماً! قال: فإن حق الزوج على زوجته إن سألها نفسها وهي على ظهر قتب أن لاتمنعه نفسها، و من حق الزوج على الزوجة أن لاتصوم تطوعاً إلا بإذنه، فإن فعلت جاعت و عطشت و لايقبل منها، و لاتخرج من بيتها إلا بإذنه، فإن فعلت لعنتها ملائكة السماء و ملائكة الرحمة و ملائكة العذاب حتى ترجع، قالت: لا جرم و لاأتزوج أبداً". رواه الطبراني".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 145):

"فلاتخرج إلا لحق لها أو عليها  أو لزيارة أبويها كل جمعة مرة أو المحارم كل سنة، ولكونها قابلةً أو غاسلةً لا فيما عدا ذلك.

(قوله: فيما عدا ذلك) عبارة الفتح: وأما عدا ذلك من زيارة الأجانب و عيادتهم و الوليمة لايأذن لها و لاتخرج..." إلخ

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200938

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں