بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر کا انتقال 27ستمبر 2022 کو ہوا، عدت کس دن مکمل ہوگی؟


سوال

شوہر کا انتقال 27ستمبر 2022 کو ہوا۔براے مہربانی عدت کس دن مکمل ہوگی؟ راہنمائی فرمائیں

جواب

اگرکسی عورت کے  شوہر کا انتقال قمری (اسلامی) مہینے کی پہلی تاریخ میں ہوا تواس صورت میں عورت کی  عدت چاند کے مہینوں کے اعتبار سے چار ماہ دس دن ، خواہ کوئی مہینہ انتیس کا ہو یا تیس کا ہو ۔اور اگر شوہر کا انتقال  قمری مہینے  کی پہلی تاریخ میں نہیں ہوا بلکہ اس کے بعد ہواتو   کل 130 دن شمار کرکے عدت گزارنا لازم ہوگا،لہذا اس  اصول کے مطابق صورت مسئولہ میں شوہر کا انتقال اگر 27 ستمبر 2022ء بمطابق 30 صفرالمظفر 1444ھ بروز منگل مغرب کے بعد (یکم ربیع الاول)  یعنی چاند رات ہوا ہے تو  بیوہ کی عدت 10 رجب  1444ھ بمطابق 02 فروری 2023ء بروز جمعرات کو  مکمل ہوگی۔

اور اگر انتقال 27 ستمبر 2022ء بمطابق 30 صفرالمظفر 1444ھ بروز  منگل  مغرب سے پہلے پہلے ہوا ہے تو ایسی صورت میں   04 فروری 2023ء بروز ہفتہ کو عدت مکمل ہوگی۔اور جس وقت انتقال ہوا تھا یعنی جتنے بجے انتقال ہواتھا اسی وقت کے اعتبار سے ایک سو تیسویں دن پر عدت مکمل ہوگی ۔الغرض چاند رات نہ ہو تو  130دن عدت کے ہیں۔

"فتاوی شامی" میں ہے:

"في المحيط: إذا اتفق عدة الطلاق والموت في غرة الشهر اعتبرت الشهور بالأهلة وإن نقصت عن العدد، وإن اتفق في وسط الشهر. فعند الإمام يعتبر بالأيام، فتعتد في الطلاق بتسعين يوماً، وفي الوفاة بمائة وثلاثين."

(كتاب الطلاق، باب العدة، ج:3، ص:509، ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407100384

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں