بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر، ایک بیٹے اور 2 بیٹیوں میں وراثت کی تقسیم


سوال

عورت کی وفات کے بعد شوہر،2 بیٹیاں اور ایک بیٹے میں وراثت کی تقسیم کیسے ہو گی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میںمرحومہ کی میراث کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہمرحومہ کے حقوق متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد ، اگر مرحومہ کے ذمہ کوئی قرض ہو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقیکل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو /16 حصوں میں تقسیم کرکے مرحومہ کے شوہر کو /4 حصے ، بیٹے کو /6 حصے اور ہر ایک بیٹی کو /3 حصے ملیں گے۔

یعنی فی صد کے اعتبار سےشوہر کو 25.00٪ ، بیٹے کو 37.50٪ اور ہر ایک بیٹی کو 18.75٪ ملیں گے۔

واضح رہے کہ یہ تقسیم اس صورت میں ہے جب کہ مرحومہ کے والدین حیات نہ ہوں، اگر والدین حیات ہوں تو تقسیم مختلف ہو گی۔ فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110201228

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں