بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر، بیٹا اور دو بیٹیوں میں میراث کی تقسیم کا طریقہ، اور مرحومہ کے کفن دفن کے اخراجات کا حکم


سوال

میرے والد کا کسی حادثہ میں انتقال ہوگیا، عدت کے بعد والدہ نے  دوسری شادی کرلی،اس شوہر سے کوئی اولاد نہیں ہے، پھر والدہ کا انتقال ہوگیا،والدہ کے پہلے شوہر سے تین بچے تھے،ایک بیٹا اور دوبیٹیاں، والدہ نے ترکہ میں ایک مکان  چھوڑا، جس کی مالیت تقریباً پچیس لاکھ روپے ہے، اور ورثاء میں شوہر،بیٹا اور دوبیٹیاں ہیں،والدہ کی میراث کی تقسیم کریں۔

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مرحومہ  والدہ  کے  مذکورہ مکان سمیت دیگر جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کی   تقسیم کرنے کا شرعی طریقہ یہ کہ   اگر   مرحومہ كے   ذمہ کوئی قرض ہو تو سب سے  پہلے مرحومہ كے  ترکے ميں سے  اس کی ادائیگی کے بعد،اور  اگر  مرحومہ نے  کوئی جائز وصیت کی  ہو تو باقی ترکہ کے ایک تہائی میں اسے نافذ کرنے کے بعد  باقی ماندہ ترکہ کے کل 16حصے کرکے ان کے شوہر کو 4حصے، بیٹے کو 6 حصے اور ہر ایک بیٹی کو 3 حصے ملیں گے۔

صورتِ تقسیم یہ ہے:

میت:16/4

شوہربیٹابیٹیبیٹی
13
4633

یعنی100 روپے میں سے مرحومہ کے شوہر کو25 روپے،بیٹے کو37.5روپے اور ہر ایک بیٹی کو18.75 روپے ملیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144305100485

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں