بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شوہر، 5 بیٹوں اور 3 بیٹیوں میں ترکہ کی تقسیم کا طریقہ


سوال

ایک عورت کے ترکہ کو شوہر،  5 بیٹوں اور 3 بیٹیوں میں کیسے تقسیم کریں گے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحومہ  کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر  مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد باقی کل ترکہ کو   52 حصوں میں تقسیم کرکے 13 حصے مرحومہ کے شوہر کو، چھ چھ حصے ہر ایک بیٹے کو اور تین تین حصے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔

یعنی فی صد کے اعتبار سے  25 فی صد شوہر کو،11.54 فی صد ہر ایک بیٹے کو اور 5.77 فی صد ہر ایک بیٹی کو ملے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200585

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں