بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شیعہ لڑکے اور سنی لڑکی کا نکاح


سوال

شیعہ لڑکے  اور  سنی لڑکی کا نکاح ہو سکتا ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ مسلمان لڑکی کا نکاح  جائز ہونے کے لیے لڑکے کا مسلمان ہونا ضروری ہے؛ لہٰذا اگرکسی شیعہ کا عقیدہ یہ ہوکہ قرآنِ  کریم میں تحریف  (ردوبدل)  ہوئی ہے، یا ان کے جو بارہ امام ہیں،  ان کےبارے میں اس بات کا قائل ہوکہ ان کی امامت اللہ جل شانہ کی طرف سے ہے،اور امام گناہ سے معصوم ہیں، ان کو حلال وحرام کا اختیارہے، یا جبرئیل امین سے وحی پہنچانے میں غلطی ہوئی ہے، یا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر بہتان باندھتاہو  یا اس کے علاوہ کوئی کفریہ عقیدہ رکھتا ہو تو اس طرح کے عقائد رکھنے والا فرد  مسلمان نہیں ہے ، اور کسی سنی لڑکی کا اس سے نکاح جائزنہیں ہے۔

البتہ اگر  ایسا شیعہ لڑکااپنے باطل کفریہ  عقائد سے صدق دل سے توبہ کرکے مکمل براء ت کا اظہار کرے  اور اپنے عقیدہ کے مطابق تقیہ سے کام نہ لے اور صحیح اسلامی عقائد کا دل وجان سے اقرار کرلے تو اس سے نکاح جائز ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201483

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں