بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

شیعہ کی نمازِ جنازہ پڑھانےکاحکم


سوال

کیاسنی مسلک کا امام شیعہ کی نمازِ جنازہ پڑھاسکتاہے؟ہمارےگاؤں کےایک امام نےشیعہ کی نمازِ جنازہ پڑھانےسےانکارکردیا،جس کی وجہ سےآدھاگاؤں اس پرغصہ ہے،براہِ کرم راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

جو شیعہ کفریہ عقائد رکھتاہو(مثلاً: قرآنِ کریم میں تحریف (ردوبدل) کاقائل ہو، یا ان کے  بارہ امام  کےبارے میں اس بات کا قائل ہوکہ وہ گناہ سے معصوم ہیں، ان کو حلال وحرام کا اختیارہے، یا جبرئیلِ امین سے وحی پہنچانے میں غلطی ہوئی ہے، حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نبی ماننا ،  امامت کو نبوت سے اٖفضل ماننا،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگانا، حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت کا انکار کرنا وغیرہ) اس کی نمازِ جنازہ پڑھنایا پڑھانا  سنی  مسلمان کے لیے حرام ہے، جو شخص اس کے کفریہ عقائد سے مطلع ہونے کے باوجود جائز سمجھتے ہوئے اس کی نماز جنازہ پڑھے یا پڑھائے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہوجائے گا اور اس پراپنے اس فعل پر توبہ کرنے کے بعد تجدیدِ ایمان کے ساتھ تجدیدِ نکاح کرنابھی لازم ہوگا۔

لہٰذا مذکورہ امام کا ایسے شیعہ  کی  نمازِ  جنازہ  سے انکار کرنا درست  ہے، گاؤں  کےلوگوں کااس پرنمازِ جنازہ نہ پڑھانےکی وجہ سےغصہ ہونابےجاہے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406100867

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں