بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سید کو زکوۃ دینے کا حکم


سوال

سید کو زکوۃ دینا کیسا ہے؟ اور bahary  mallick  ko  dena  chay

جواب

واضح رہے کہ سید کو زکوۃ دینا جائز نہیں ہے، لیکن اگر سید غریب اور محتاج ہے تو صاحبِ حیثیت مال داروں پر لازم ہے کہ وہ سادات کی امداد زکات اور صدقات واجبہ کے علاوہ رقم سے کریں اور ان کو مصیبت اور تکلیف سے نجات دلائیں  اور یہ بڑا اجروثواب کا کام ہے اور حضور اکرم ﷺ کے ساتھ محبت کی دلیل ہے۔ اور ان شاء اللہ تعالیٰ آپ ﷺ کی شفاعت کی قوی امید کی جاسکتی ہے۔ صحیح بخاری میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا قول منقول ہے:  "ارقبوا محمداً في أهل بيته". یعنی رسولِ اقدس ﷺ کے اہلِ بیت کا لحاظ وخیال کرکے نبی کریم ﷺ کے حق کی حفاظت کرو۔

2۔ سوال کا دوسرا جزء واضح نہیں ہے ، اس کی مکمل وضاحت کردیں، اس کے بعد اس کا  جواب دیا جائے گا۔

صحيح مسلم ميں هے:

"حدثنا هارون بن معروف ... قالا: لعبد المطلب بن ربيعة، وللفضل بن عباس، ائتيا رسول الله صلى الله عليه وسلم وساق الحديث بنحو حديث مالك، وقال فيه ... ثم قال لنا «إن هذه الصدقات إنما هي أوساخ الناس، وإنها لا تحل لمحمد، ولا لآل محمد."

 (2 / 754،باب ترك استعمال آل النبي على الصدقة، ط:دار إحياء التراث العربي - بيروت)

صحيح البخاری میں ہے:

"أخبرني عبد الله بن عبد الوهاب، حدثنا خالد، حدثنا شعبة، عن واقد، قال: سمعت أبي يحدث، عن ابن عمر، عن أبي بكر رضي الله عنهم، قال: «ارقبوا محمدا صلى الله عليه وسلم في أهل بيته»."

 (5 / 20، باب مناقب قرابة رسول الله صلى الله عليه وسلم، ط: دار طوق النجاة)

البحر الرائق ميں ہے:  

"(قوله: وبني هاشم ومواليهم) أي لا يجوز الدفع لهم ؛ لحديث البخاري: «نحن - أهل بيت - لا تحل لنا الصدقة»، ولحديث أبي داود: «مولى القوم من أنفسهم، وإنا لاتحل لنا الصدقة»". 

(2/ 265، باب مصرف الزكاة، ط: دارالكتاب الاسلامي)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144410101263

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں