بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

احرام کی حالت میں مسلسل ماسک پہنے رہنے پر مجبور ہوں تو دم وغیرہ کا حکم


سوال

سعودی حکومت  کی طرف سے حج کے دوران مسلسل  ماسک پہنے رکھنے کے حکم کی شرعی حیثیت کیا ہے؟

جواب

مروجہ  ماسک  چہرے کے چوتھائی یا اس سے زیادہ حصہ کو چھپالیتا ہے، لہذا اگر کوئی شخص ( خواہ مرد ہو یا عورت) احرام کی حالت میں مروجہ ماسک گرد و غبار سے بچنے یا کسی اور مقصد کے لیے پوارا دن یا پوری رات پہنے رکھے تو اس صورت میں دم دینا لازم ہوگا، اور اس سے کم پہننے کی صورت میں صدقہ  لازم ہوگا، البتہ اگر احرام کی حالت میں کوئی ایسا ماسک  پہنا جائے جو   چہرے کے  چوتھائی  سے کم حصے کو ڈھانپے تو ایسا ماسک پہننے سے نہ دم لازم ہوگا اور نہ ہی صدقہ لازم ہوگا۔

غنية الناسك میں ہے:

"و أما تعصيب الرأس و الوجه فمكروه مطلقاً، موجب للجزاء بعذر أو بغير عذر، للتغليظ إلا ان صاحب العذر غير آثم".

(باب الإحرام، فصل في مكروهات الإحرام، ص: 91، ط: إدارة القرآن)

و فيه أيضًا:

"و لو عصب رأسه أو وجهه يومًا أو ليلةً فعليه صدقة، إلا ان يأخذ قدر الربع فدم".

(باب الجنايات، الفصل الثالث: في تغطية الرأس و الوجه، ص: 254، ط: إدارة القرآن)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200813

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں