بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 ذو الحجة 1446ھ 05 جون 2025 ء

دارالافتاء

 

ساس کا بہو کی طرف سے قربانی کرنے کا حکم


سوال

 کیا سسر بہو کی طرف سے قربانی کرسکتا ہے ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں اگر سسر بہو  کو بتاکر، یا اس کے کہنے پر اس کی طرف سے  واجب قربانی کرتا ہے تو اس صورت میں واجب قربانی ادا ہوجائے گی، بصورتِ   دیگر   بہو کی واجب قربانی ادا نہ ہوگی، اور اگر سسر نفلی قربانی کرنا چاہتا ہے تو اس صورت میں اجازت لینے کی ضرورت نہیں ۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے:

"(ومنها) أنه تجزئ فيها النيابة فيجوز للإنسان أن يضحي بنفسه و بغيره بإذنه؛ لأنها قربة تتعلق بالمال فتجزئ فيها النيابة كأداء الزكاة وصدقة الفطر؛ ولأن كل أحد لايقدر على مباشرة الذبح بنفسه خصوصًا النساء، فلو لم تجز الاستنابة لأدى إلى الحرج."

(كتاب التضحية، فصل في أنواع كيفية الوجوب، ج:5،ص:67، ط: دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144612100033

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں