بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکاری ڈرائیور کا اوور ٹائم کی اجرت لینا


سوال

 ایک سرکاری ڈرائیور کہتا ہے کہ اوور ٹائم لینا اس کا حق ہے چاہے ڈیوٹی سے زائد کام کرے نہ کرے؛ کیونکہ باقی ڈرائیور ایسا کرتے ہیں، مزید اپنے گھر سے نکلنے سے لے کر واپس گھر داخل ہونے تک اسی اوور ٹائم میں شامل کرتا ہے، حالانکہ  ڈیوٹی کا ایک وقت معین ہے، چونکہ صاحب کو دفتر پہنچا کر واپس گھر چھوڑ نے تک وقت زیادہ لگ جاتا ہے اور وہ ہر علاقے اور ٹریفک کے رش پر منحصر ہے تو شاید اس مزید وقت کی وجہ سے اتنے اوور ٹائم کاحقدار ہو،ایسی کمائی کے بارے میں کیا حکم ہے؟ رہنمائی فرمائیں ۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں ڈرائیور کے لیے جو وقت طے ہے تو اس  مقررہ  وقت میں اسے اپنی ڈیوٹی پر حاضر ہونا ضروری ہے،گھر سے نکلنے سے ڈیوٹی پر پہنچنے تک ،اسی طرح ڈیوٹی سے فارغ ہونے کے بعد گھر پہنچنے تک کا وقت  ملازمت کے  مقررہ وقت میں  یا اضافی وقت (اوور ٹائم) میں شمار  نہیں ہوگا  ،بلکہ جو وقت مقرر ہے اس وقت میں ڈیوٹی پر حاضر ہونا ہوگا ،اور اسی کی اجرت لینا جائز ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(والثاني) وهو ‌الأجير (‌الخاص) ويسمى أجير وحد (وهو من يعمل لواحد عملا مؤقتا بالتخصيص ويستحق الأجر بتسليم نفسه في المدة وإن لم يعمل كمن استؤجر شهرا للخدمة...وليس للخاص أن يعمل لغيره، ولو عمل نقص من أجرته بقدر ما عمل، فتاوى النوازل.

(قوله: وليس للخاص أن يعمل لغيره) بل ولا أن يصلي النافلة. قال في التتارخانية: وفي فتاوى الفضلي وإذا استأجر رجلاً يوماً يعمل كذا، فعليه أن يعمل ذلك العمل إلى تمام المدة ولا يشتغل بشيء آخر سوى المكتوبة، وفي فتاوى سمرقند: وقد قال بعض مشايخنا: له أن يؤدي السنة أيضاً. واتفقوا أنه لا يؤدي نفلاً، وعليه الفتوى ... (قوله: ولو عمل نقص من أجرته إلخ) قال في التتارخانية: نجار استؤجر إلى الليل فعمل لآخر دواة بدرهم وهو يعلم فهو آثم، وإن لم يعلم فلا شيء عليه، وينقص من أجر النجار بقدر ما عمل في الدواة".

(6/70،  کتاب الاجارۃ، ط؛ سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406100729

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں