بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سڑک کی تعمیر میں زکاۃ کی رقم خرچ کرنا


سوال

سڑک  کی تعمیر پر زکاۃ کی رقم خرچ کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

زکاۃ ادا ہونے کے لیے یہ ضروری ہے کہ  اسے کسی مستحقِ زکاۃ مسلمان شخص کو بغیر عوض کے مالک بناکر دیا جائے؛ سڑکوں کی تعمیر پر زکاۃ کی رقم نہیں لگائی جاسکتی،  کیوں کہ اس میں تملیک نہیں پائی جاتی۔

’’فتاوی عالمگیری‘‘  میں ہے:

"لايجوز أن يبني بالزكاة المسجد، وكذا القناطر والسقايات، وإصلاح الطرقات، وكري الأنهار والحج والجهاد، وكل ما لا تمليك فيه، ولايجوز أن يكفن بها ميت، ولايقضى بها دين الميت كذا في التبيين".   (1/ 188،  کتاب الزکاۃ، الباب السابع فی المصارف، ط: رشیدیہ)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201291

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں