بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سماحہ نام رکھنا


سوال

سماحہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

عربی  لغت  میں   لفظ  "سَمَاحَةُ" کا  معنی  ہے:"فراخ دلی، فیاضی ، نرمی ،   عالی ظرفی، رواداری "

معنی  کے  اعتبار  سے  مذکورہ  نام  رکھنے  میں  کوئی  قباحت  نہیں  ہے،  البتہ  بہتر  یہ  ہے  کہ  بچی  کے  لیے  صحابیات  کے  ناموں  میں  سے  کسی  نام  کو  منتخب  کرلیں،  (ہماری ویب سائٹ پر اسلامی ناموں کے سیکشن اور فتاویٰ کے ضمن میں ناموں سے متعلق کافی تفصیل موجود ہے، وہاں آپ ملاحظہ کرسکتے ہیں)۔

لسان  العرب  میں  ہے:

"سمح: السماح والسماحة: الجود. سمح ‌سماحة «1» وسموحة وسماحا: جاد."

وفیہ  ایضا:

"الإسماح: لغة في السماح؛ يقال: سمح وأسمح إذا جاد وأعطى عن كرم وسخاء؛ وقيل: إنما يقال في السخاء سمح، وأما أسمح فإنما يقال في المتابعة والانقياد؛ ويقال: أسمحت نفسه إذا انقادت، والصحيح الأول؛ وسمح لي فلان أي أعطاني؛ وسمح لي بذلك يسمح ‌سماحة."

(فصل  السین،  ج:2،  ص:489،  ط:دار صادر - بيروت)

فقط  واللہ  اعلم


فتوی نمبر : 144410101447

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں