صلاۃ التسبیح کی جماعت کی جا سکتی ہے؟
"صلاۃ التسبیح" نفل نماز ہے اور نوافل جتنے بھی ہیں انہیں انفراداً ہی پڑھنے کا حکم ہے، لہٰذا "صلاۃ التسبیح" بھی اکیلے ہی پڑھنی چاہیے نہ کہ جماعت کے ساتھ۔ باقاعدہ جماعت کے ساتھ "صلاۃ التسبیح" پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔
حلبی کبیر میں ہے:
"واعلم أن النفل بالجماعة علی سبيل التداعي مكروه".
(تتمات من النوافل، ص: ٤٣٢، ط: سهيل اكيدمي)
تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:
"(و لایصلی الوتر و) لا (التطوع بجماعة خارج رمضان) أي يكره ذلك على سبيل التداعي؛ بأن يقتدي أربعة بواحد".
(شامي، قبيل باب إدراك الفريضة، ٢/ ٤٨- ٤٩، ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201103
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن