کیاصدقہ فطر اور زکا ۃایک سے زائد مستحقین کو غیر مساوی طورپر دیا جاسکتا ہے؟
ایک صدقہ فطر اور زکاۃ ایک سے زیادہ مستحقین کو اس طرح دینا کہ کسی کو کم اور کسی کو زیادہ دیاجائے ،اس کی اجازت ہے ۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وجاز دفع كل شخص فطرته إلى) مسكين أو (مسكين على) ما عليه الأكثر وبه جزم في الولوالجية والخانية والبدائع والمحيط وتبعهم الزيلعي في الظهار من غير ذكر خلاف وصححه في البرهان فكان هو (المذهب) كتفريق الزكاة والأمر في حديث " أغنوهم " للندب فيفيد الأولوية، ولذا قال في الظهيرية: لا يكره التأخير أي تحريما (كما جاز دفع صدقة جماعة إلى مسكين واحد بلا خلاف)."
(كتاب الزكاة،باب صدقة الفطر،2/ 367،ط:سعید)
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144409101234
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن