بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رخصتی سے پہلے خلع کی صورت میں عدت کا حکم


سوال

نکاح کے بعد رخصتی سے پہلے خلع کی نوبت آجائے تو عدت ہوگی کہ نہیں؟

جواب

اگر رخصتی  سے پہلے خلوتِ صحیحہ بھی نہیں ہوئی تھی   اور طلاق یا خلع  ہوجائے تو اس صورت میں شرعاً  عدت لازم نہیں ہوتی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وَإِنْ فَرَّقَ) بِوَصْفٍ أَوْ خَبَرٍ أَوْ جُمَلٍ بِعَطْفٍ أَوْ غَيْرِهِ (بَانَتْ بِالْأُولَى) لَا إلَى عِدَّةٍ (وَ) لِذَا (لَمْ تَقَعْ الثَّانِيَةُ)".

 (3/286، با ب طلاق غیر المدخول بها، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200937

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں