اگر روزہ میں قطرے آئیں تو کیا روزہ ٹوٹتا ہے؟
اگر قطروں سے مراد پیشاب کے قطرے ہیں تو اس کا حکم یہ ہے کہ اس سے روزہ مکروہ نہیں ہوتا۔ اور اگر قطروں سے مراد شہوت کی وجہ سے مذی کے قطرے ہیں تو اس سے بھی روزہ فاسد نہیں ہوگا۔ اور اگر احتلام ہوگیا (یعنی سوتے ہوئے منی خارج ہوگئی) یا جاگتے ہوئے اپنے عمل کے بغیر خود سے منی خارج ہوگئی تو اس سے بھی روزہ فاسد نہیں ہوگا۔
اور اگر جاگتے ہوئے اپنے عمل سے انزال ہوگیا (یعنی منی خارج ہوگئی) تو روزہ فاسد ہوجائے گا اور قضا لازم ہوگی، نیز اس صورت میں استغفار بھی لازم ہوگا، کیوں کہ یہ گناہ کا کام ہے۔
بہرحال قصداً برے خیالات سوچنا گناہ ہے، جس سے روزہ کی کامل برکات نصیب نہیں ہوں گی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109202991
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن