بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں طاقت کا انجیکشن لگوانا


سوال

روزہ  کی حالت   میں  طاقت حاصل کرنے کی غرض سے انجکشن لگوانا کیسا ہے؟  کیا یہ مفسدِ  صوم ہے؟

جواب

انجیکش خواہ جلد  میں لگایا جائے یا نس میں بہر صورت اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا، البتہ بلا ضرورت،  روزے کا احساس کم کرنے کی خاطر طاقت کا  انجیکشن یا ڈرپ لگانا مکروہ ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"لأنه أثر داخل من المسام الذي هو خلل البدن، و المفطر إنما هو الداخل من المنافذ للإتفاق على أن من اغتسل في ماء فوجد برده في باطنه أنه لايفطر، و إنما كره الإمام".  (٢ / ٣٩٥)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"و ما يدخل من مسام البدن من الدهن لايفطر". ( ١ / ٢٠٣)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200159

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں