روزہ کی حالت میں طاقت حاصل کرنے کی غرض سے انجکشن لگوانا کیسا ہے؟ کیا یہ مفسدِ صوم ہے؟
انجیکش خواہ جلد میں لگایا جائے یا نس میں بہر صورت اس سے روزہ فاسد نہیں ہوگا، البتہ بلا ضرورت، روزے کا احساس کم کرنے کی خاطر طاقت کا انجیکشن یا ڈرپ لگانا مکروہ ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"لأنه أثر داخل من المسام الذي هو خلل البدن، و المفطر إنما هو الداخل من المنافذ للإتفاق على أن من اغتسل في ماء فوجد برده في باطنه أنه لايفطر، و إنما كره الإمام". (٢ / ٣٩٥)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"و ما يدخل من مسام البدن من الدهن لايفطر". ( ١ / ٢٠٣)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200159
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن