بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے میں بھول سے کھانا


سوال

اگر روزے میں غلطی سے یا بھول میں میں نے پانی پی لیا تو میرا روزا ٹوٹ گیا یا نہیں؟ اور اگر ٹوٹ گیا تو میں کفارہ  کیسے ادا کروں؟

جواب

 بھول کر کھانے سےیا پینے سے  روزہ نہیں ٹوٹتا ، البتہ اگر روزہ یاد ہو اور کچھ حلق سے نیچے چلا جائے تو رزہ ٹوٹ جاتا ہے۔

 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو روزے میں بھول کر کھا، یا پی لے، اسے چاہیے کہ اپنا روزہ پورا کرے؛ اس لیے کہ اسے اللہ نے کھلایا اور پلایا ہے۔

"مَنْ نَسِيَ وَهُوَ صَائِمٌ، فَأَكَلَ أَوْ شَرِبَ، فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ، فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ اللهُ وَسَقَاهُ". (الصحیح لمسلم، کتاب الصيام، باب أکل الناسي وشربه وجماعه لايفطر، 2 : 809، رقم :  1155) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109200461

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں