بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزے کی حالت میں کان کے معائنہ کے لیے کان میں اوٹوسکوپ (otoscope) مشین ڈالنے کا حکم


سوال

اگر روزے  کی حالت میں  ڈاکٹر کان کے مرض کو معلوم کرنے کے لیے کان میں اوٹوسکوپ  (otoscope) مشین ڈال دے اور مشین کان کے پردے کو چھو لے تو اس سے روزے پر کوئی اثر تو نہیں پڑے گا؟

جواب

اگر کان کا معائنہ کرنے کے لیے کان کے اندر ڈالی جانے والی اوٹوسکوپ (otoscope) مشین پر کوئی دوا وغیرہ نہ لگی ہوئی ہو تو روزے کی حالت میں مذکورہ مشین کے ذریعہ کان کا معائنہ کروانے سے روزے پر کوئی فرق نہیں پڑے گا،  چاہے مشین کان کے پردے کو چھولے، البتہ اگر مشین پر کوئی دوا لگی ہوئی ہو اور مشین کان کے اندر ڈالنے کی وجہ سے وہ دوا بھی کان کے اندر  (پردے کے اندر) چلی جائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا اور اس روزے کی قضا کرنا لازم ہوگا۔ باقی دوا کے تر اور خشک ہونے سے روزے کے ٹوٹنے کا حکم یہ ہے کہ      روزے کی حالت میں کان میں تر دوا ڈالنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اور اگر روزے کی حالت میں خشک سفوف اور پاؤڈر وغیرہ دوا کے طور پر کان میں ڈالا ہے اور اندر تک (کان کے پردے کے اندرتک) پہنچ گیا تو روزہ فاسد ہو جائے گا، لیکن اگر خشک سفوف یا پاؤڈر وغیرہ اندر تک نہیں پہنچا  تو روزہ فاسد نہیں ہوگا۔ جس صورت میں روزہ فاسد ہوگا اس میں اس روزے کی قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 402):

'' (أو احتقن أو استعط) في أنفه شيئاً (أو أقطر في أذنه دهناً أو داوى جائفةً أو آمةً) فوصل الدواء حقيقةً إلى جوفه ودماغه.

 (قوله: فوصل الدواء حقيقة) أشار إلى أن ما وقع في ظاهر الرواية من تقييد الإفساد بالدواء الرطب مبني على العادة من أنه يصل، وإلا فالمعتبر حقيقة الوصول، حتى لو علم وصول اليابس أفسد أو عدم وصول الطري لم يفسد، وإنما الخلاف إذا لم يعلم يقيناً فأفسد بالطري حكماً بالوصول نظراً إلى العادة ونفياه كذا أفاده في الفتح.

قلت: ولم يقيدوا الاحتقان والاستعاط والإقطار بالوصول إلى الجوف لظهوره فيها وإلا فلا بد منه حتى لو بقي السعوط في الأنف ولم يصل إلى الرأس لايفطر، ويمكن أن يكون الدواء راجعا إلى الكل تأمل''۔

الفتاوى الهندية (1/ 204):

'' ومن احتقن أو استعط أو أقطر في أذنه دهنا أفطر، ولا كفارة عليه، هكذا في الهداية''۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201198

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں