بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں ویکسین لگانے کا حکم


سوال

کیا ہم روزہ اور رمضان میں کووِڈ  ویکسین کا انجیکشن لگا سکتے ہیں؟

جواب

بصورتِ مسئولہ کرونا ویکسین (بذریعہ انجکشن)   لگانے سے روزہ فاسد نہیں ہوگا،  کیوں کہ مذکورہ ویکسین کے ذریعہ جو دوا بدن میں پہنچائی جاتی ہے  وہ اصلی راستوں (منفذ)سے نہیں، بلکہ رگوں یا مسامات کے ذریعہ بدن  میں  جاتی ہے، جب کہ روزہ فاسد ہونے کے لیے ضروری ہے  کہ بدن کے اصلی راستوں سے کوئی  چیز  جسم کے اندر  پہنچے اور ویکسین میں ایسا نہیں ہوتا، لہٰذا روزہ کی حالت میں  کوئی بھی انجکشن لگانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وما يدخل من مسام البدن من الدهن لا يفطر هكذا في شرح المجمع."

(كتاب الصوم، الباب الرابع فيما يفسد ومالايفسد، ج:1، ص:203، ط:مكتبه رشيديه)

فتاوی شامی میں ہے:

"قال في النهر؛ لأن الموجود في حلقه أثر داخل من المسام الذي هو خلل البدن و المفطر إنما هو الداخل من المنافذ  للاتفاق على أن من اغتسل في ماء فوجد برده في باطنه أنه لايفطر و إنما كره الإمام الدخول في الماء و التلفف بالثوب المبلول لما فيه من إظهار الضجر في إقامة العبادة لا؛ لأنه مفطر اهـ"

(کتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده، ج:2، صفحہ: 395 و396، ط: ایچ، ایم، سعید)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144309100642

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں