بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

روزہ کی حالت میں میاں بیوی کی ہم بستری کا کفارہ کس پر لازم آئے گا؟


سوال

روزہ کی حالت میں اگر شوہر نے بیوی سے ہمبستری کر لی تو کیا قضاء اور کفارہ دونوں پر لازم ہوگا یا ایک پر؟  اور اگر ایک پر ہو گا تو کیوں ؟ اور اگر دونوں پر ہو گا تو کیوں؟ 

جواب

روزے کی حالت میں ہم بستری کرنا ناجائز اور حرام ہے، اگر رمضان کے روزے کے دوران میاں بیوی نے ہم بستری کی تو روزہ ٹوٹ جائے گا ،قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے، بیوی اگر راضی ہو تو میاں بیوی دونوں پر علیحدہ علیحدہ کفارہ لازم ہوگا،اور اگر بیوی راضی نہ ہو  اور شوہر نے جبرا ہمبستری کی ہو تو بیوی پر روزہ کی صرف  قضاء لازم ہوگی کفارہ لازم نہیں ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"من جامع عمدا في أحد السبيلين فعليه القضاء والكفارة، ولا يشترط الإنزال في المحلين كذا في الهداية. وعلى المرأة مثل ما على الرجل إن كانت مطاوعة، وإن كانت مكرهة فعليها القضاء دون الكفارة، وكذا إذا كانت مكرهة في الابتداء ثم طاوعته بعد ذلك كذا في فتاوى قاضي خان."

(کتاب الصوم ،الباب الرابع فیما یفسد ومالایفسد ،ج:1،ص:205،دارالفکر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144509101215

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں