بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ریگزین کے موزوں پر مسح کرنے کاحکم


سوال

ریگزین کے موزوں پر مسح کا حکم؟؟؟

جواب

واضح رہے کہ   موزوں پر مسح کرنے کی شرائط یہ ہیں:

  1.  ایسے گاڑھے (موٹے) ہوں کہ ان میں پانی نہ چھنے یعنی اگر ان پر پانی ڈالا جائے تو پاؤں تک نہ پہنچے۔
  2.   اتنے مضبوط ہوں کہ بغیر جوتوں کے بھی اس میں  تین میل پیدل چلنا ممکن ہو،اور موزے پھٹیں نہ۔
  3.  وہ کسی  چیز سے باندھے بغیر اپنی موٹائی اور سختی کی وجہ سے  پنڈلی پر خود قائم رہ سکیں، اور یہ کھڑا رہنا کپڑے کی تنگی اور چستی کی وجہ سے نہ ہو ۔

 مسح کرنے کے لیے موزوں کا چمڑے کا ہونا ضروری نہیں بلکہ ہر وہ موزہ جو   خفین (چمڑے کے موزے)  کی خصوصیات  کا حامل ہو، (جو خصوصیات/ شرائط درج بالا سطور میں ذکر ہیں)  اس پر بھی مسح کرنا جائز ہے۔

صورت مسئولہ میں  ریگزین کے موزوں میں اگرمذکورہ   شرئط پائی جاتی ہیں اور تجربہ  اور مشاہدہ سے شرائط کا پایا جانا سمجھ میں آ جائے تو مسح کرنا جائز ہو گا، اور اگر تجربہ اور مشاہدہ  سے معلوم ہو کہ شرائط مفقود ہیں تو مسح کرنا جائز نہیں ہو گا۔

فتح القدير میں ہے:

"لا شك أن المسح على الخف على خلاف القياس فلايصلح إلحاق غيره به إلا إذا كان بطريق الدلالة وهو أن يكون في معناه، ومعناه الساتر لمحل الفرض الذي هو بصدد متابعة المشي فيه في السفر وغيره للقطع بأن تعليق المسح بالخف ليس لصورته الخاصة بل لمعناه للزوم الحرج في النزع المتكرر في أوقات الصلاة خصوصا مع آداب السير". 

 (كتاب الطهارة، باب المسح علي الخفين، 1/ 157/دار الفكر)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144405101653

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں