بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

رضاعی خالہ سے نکاح


سوال

میں نے اپنے بھتیجے کا نکاح جس لڑکی سے کرنا ہے اس لڑکی نے میرے بھتیجے کی نانی  کا دودھ پیا ہوا ہے آیا ان دونوں کا نکاح آپس میں جائز ہے یا نہیں؟

جواب

جب مذکورہ لڑکی نے آپ کے بھتیجے کی نانی کا دودھ پیا ہے تو وہ آپ کے بھتیجے کی رضاعی خالہ بن چکی ہے، جس طرح سگی خالہ سے نکاح جائز نہیں اسی طرح رضاعی خالہ سے بھی نکاح کرنا جائز نہیں ہے، لہذا ان دونوں کا آپس میں نکاح نہیں ہوسکتا۔

 الفتاوى الهندية (1/ 343):

’’ يحرم على الرضيع أبواه من الرضاع وأصولهما وفروعهما من النسب والرضاع جميعا حتى أن المرضعة لو ولدت من هذا الرجل أو غيره قبل هذا الإرضاع أو بعده أو أرضعت رضيعا أو ولد لهذا الرجل من غير هذه المرأة قبل هذا الإرضاع أو بعده أو أرضعت امرأة من لبنه رضيعا فالكل إخوة الرضيع وأخواته وأولادهم أولاد إخوته وأخواته وأخو الرجل عمه وأخته عمته وأخو المرضعة خاله وأختها خالته وكذا في الجد والجدة.‘‘ 

(كتاب الرضاع، ط: رشيدية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144308100553

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں