بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

رضاعی چچا سے نکاح کا حکم


سوال

رضاعی چچاکا اپنی  رضاعی بھتیجی سے  نکاح  کا کیا حکم ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ   جس طرح حقیقی بھتیجی کے ساتھ نکاح شرعاً جائز  نہیں اسی طرح رضاعی بھتیجی کے ساتھ بھی نکاح جائز نہیں، لہذارضاعی چچا کا اپنی رضاعی بھتیجی کے ساتھ   نکاح کرنا حرام ہے۔

تبيين الحقائق ميں ہے:

"زوج مرضعة لبنها منه أب للرضيع وابنه أخ وبنته أخت ‌وأخوه ‌عم وأخته عمة."

(کتاب الرضاع،ج:2،ص:183،المطبعۃ الکبری)

در مختار میں ہے :

"(فيحرم منه) أي بسببه (ما يحرم من النسب) رواه الشيخان."

(فتاوی شامی،باب الرضاع،ج:۳،ص:۲۱۳،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411101623

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں