بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رضاعی بھائی کی حقیقی بہن سے نکاح جائز ہے


سوال

وسیم نے خالدہ کا دودھ پیا تو اب خالدہ وسیم کی رضاعی ماں اور اس کے بچے اس کے رضاعی بہن بھائی بن گئے،تو  کیا اب خالدہ کے بیٹے وسیم کی بہن سے نکاح کر سکتے ہیں کہ نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں خالدہ نے  چوں کہ صرف وسیم ہی کو دودھ پلایا ہے  ،اس لیے وسیم ہی خالدہ کا  رضاعی بیٹا، اور خالدہ  کے حقیقی بیٹوں  کا رضاعی بھائی ہے،  وسیم کے علاوہ چوں کہ وسیم کی بہنوں کو خالدہ نے دودھ نہیں پلایا،اس لیے وسیم کی بہنیں خالدہ کے بیٹوں کے لیے  بدستور اجنبی ہیں ان کے درمیان کوئی رشتہ رضاعت نہیں ہے ،لہذا ان سے خالدہ کے بیٹوں کا نکاح جائز ہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

" (و تحل أخت أخيه رضاعًا) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية، وبالمضاف إليه كأن يكون لأخيه رضاعًا أخت نسبا وبهما وهو ظاهر".

(كتاب النكاح،باب الرضاع،3/ 217،ط: سعید)

فقط  واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100806

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں