بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

رضاعی بہن بھائی کی نسبی بہن سے نکاح کا حکم


سوال

ایک عورت نے اپنی نند کے پہلے تین بچوں کو دودھ پلایا ہے، لیکن چوتھی لڑکی کو دودھ نہیں پلایا، کیا یہ چوتھی لڑکی کی شادی اپنے بیٹوں سے کروا سکتی ہے یا نہیں؟

جواب

صورت  مسئولہ میں مذکورہ عورت کا  اپنے بیٹوں  کا نکاح اپنی نند کی چوتھی بچی کے ساتھ( جس کو اس نے دودھ نہیں پلایا ) کرانا شرعاً جائز ہے ،جبکہ اور کوئی مانع بھی نہ ہو۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(وتحل أخت أخيه رضاعا) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية، وبالمضاف إليه كأن يكون لأخيه رضاعا أخت نسبا وبهما وهو ظاهر."

(باب الرضاع،ج:3،ص:217،سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144508100606

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں