بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

رضاعی بہن کی سگی بہن سے نکاح کا حکم


سوال

١ - رضیہ ٢- سکینہ ،رضیہ نے سکینہ کی صرف پہلی بیٹی کو دودھ پلایا ، لہذا سکینہ کی پہلی بیٹی رضیہ کے تمام بچوں کی رضاعی بہن ہوئی ،اب رضیہ کا بیٹا سکینہ کی تیسری بیٹی سے نکاح چاہتا ہے، کیا یہ جائز ہے ؟ خاندان والے کہہ رہے ہیں  کہ یہ ناجائز ہے۔   برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں!

جواب

سکینہ کی جس بیٹی نے رضیہ کا دودھ نہیں پیا ہے ،اس کا رضیہ اور رضیہ کی اولاد سے رضاعت کا رشتہ نہیں ہے ،رضیہ کا بیٹا سکینہ کی اس بیٹی سے نکاح کرسکتا ہے ۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وتحل أخت أخيه رضاعا) يصح اتصاله بالمضاف كأن يكون له أخ نسبي له أخت رضاعية، وبالمضاف إليه كأن يكون لأخيه رضاعا أخت نسبا وبهما وهو ظاهر."

(فتاوی شامی ،باب الرضاع،ج:۳،ص:۲۱۷،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411102828

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں