بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح کے بعد وترچھوڑ کر رات کے آخری حصہ میں باجماعت وتر پڑھنے کا حکم


سوال

ہم گھر پر تراویح پڑھے ہیں باجماعت ، اس کے بعد ہماری ترتیب یہ ہے کہ ہم ذرا کھانا ، پینا وغیرہ کرتے ہیں، اور وتر پھر دیر سے پڑھتے ہیں،تو کیا جب ہم دیر سے وتر پڑھیں تو پھر بھی باجماعت وتر پڑھ سکتے ہیں یا انفرادی طور پر پڑھنے ہوں  گے؟

جواب

رمضان المبارک میں وتر کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرنا افضل ہے، اور اس پر  اجماع ہے، لہذا اگر تراویح کے بعد جماعت کے ساتھ وتر نہ پڑھ سکیں اور دیر سے پڑھنے ہوں تو بھی جماعت کے ساتھ وتر پڑھنا افضل ہے، اور اگر انفرادی پڑھ لیے تب بھی نمازِوتر ادا ہوجائے گی ،تاہم  انفرادی پڑھنے کی عادت نہ بنائیں ۔ 

مراقی الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 144)

'' ويوتر بجماعة في رمضان فقط، وصلاتة مع الجماعة في رمضان أفضل من أدائه منفرداً آخر الليل في اختيار قاضيخان، قال: هو الصحيح''.

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100993

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں