بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

رمضان کے مہینے میں سرِ عام یا چھپ کر کھانے پینے کی اشیاء بیچنے کا حکم


سوال

 ماہ رمضان میں کسی منڈی یا کالونی میں کھانے پینے کی اشیاء سرعام یا چھپ کے بیچنا جائز ہے یا ناجائز ہے؟ حلال ہے یا حرام ہے؟

جواب

جو مکلف شخص رمضان المبارک  میں بلا عذر روزہ ترک کردےوہ سخت گناہ گار ہے، ایسے شخص کو  روزہ کے اوقات میں  تیار حالت میں کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنا  گناہ کے کام پر تعاون ہے جوکہ ناجائز اور حرام ہے،  رمضان المبارک کے احترام کی وجہ سے بھی ضروری ہے کہ رمضان المبارک میں دن کے اوقات میں کسی بھی منڈی یا کالونی کے بازار وغیرہ میں تیار حالت میں کھانے پینے  کی  دکانیں ، ریسٹورنٹ وغیرہ بند رکھے جائیں۔

ارشاد باری تعالی ہے:

﴿ وَلَاتَعَاوَنُوْا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ ﴾ [المائدة: 2]

ترجمہ: اور گناہ  اور زیادتی میں  ایک  دوسرے  کی اعانت مت کرو ، اور اللہ تعالیٰ سے ڈرا کرو ، بلاشبہ  اللہ تعالیٰ  سخت سزا دینے والے ہیں۔ (از بیان القرآن) 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201090

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں