بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

راحیم نام رکھنا


سوال

"راحیم" نام رکھنا کیسا ہے؟ اور اس کے کیا معنی ہے؟

جواب

"رَاحِیم" (رَاحِیْم)کی بجائے عربی زبان میں  "رَحِیْم" (رَحِیْم) کا لفظ  استعمال ہوتا ہے، جس کا معنیٰ ہے: "رحم کرنے والا"؛ "رَحِیْم"  نام رکھنا درست ہے،  البتہ یہ اللہ تعالی کے صفاتی ناموں میں سے بھی ہے، لہٰذا اس میں لفظ عبد (بندہ) کا اضافہ کر کے ’’عبد الرحیم، نام رکھنا زیادہ بہتر ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200574

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں