بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کا نصاب


سوال

قربانی کس پر فرض ہے؟  کم سے کم کتنی رقم موجود ہونے کی صورت میں قربانی لازم ہوتی ہے؟

جواب

قربانی واجب ہونے کا نصاب وہی ہے جو صدقۂ فطر کے واجب ہونے کا نصاب ہے، یعنی جس عاقل، بالغ ، مقیم ، مسلمان  مرد یا عورت کی ملکیت میں قربانی کے ایام میں، ذمہ میں  واجب الادا اخراجات منہا کرنے کے بعد ضرورت  و استعمال سے  زائد  اتنا مال یا سامان  موجود  ہو  جس کی قیمت ساڑھے باون تولہ  چاندی  کی قیمت کے برابر یا اس سے زائد ہو  تو  ایسے مرد وعورت پر قربانی واجب ہے۔ اور ایسے شخص کے لیے زکات لینا بھی جائز نہیں ہے۔

الفتاوى الهندية (1/ 191):

"وهي واجبة على الحر المسلم المالك لمقدار النصاب فاضلاً عن حوائجه الأصلية، كذا في الاختيار شرح المختار، و لايعتبر فيه وصف النماء، و يتعلق بهذا النصاب وجوب الأضحية، و وجوب نفقة الأقارب، هكذا في فتاوى قاضي خان."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200247

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں