بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے ساتھ ہی عقیقہ کرنا


سوال

میرے یہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے اور مجھے عقیقہ کرنا ہے، کیا میں عید الاضحی (جو کہ تقریباً تین ہفتوں بعد ہے) میں قربانی کے ساتھ حصہ ڈال کر کرسکتاہوں یا ساتویں دن 2 بکرے ہی کرنا سنت ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں عید الاضحی کی قربانی  کے ساتھ بڑے جانور میں  عقیقے کے لیے الگ سے دو حصے ڈال کر عقیقہ کرنے سے عقیقے کی سنت ادا ہوجائے گی۔ البتہ بہتر یہ ہے کہ عقیقہ پیدائش کی  ساتویں، یا چودھویں یا اکیسویں تاریخ کو کیا جائے؛ لہذا اگر عید الاضحی کے تین دنوں میں سے کوئی دن پیدائش کی اکیسویں تاریخ کو آرہا ہو تو اس دن کرلینا زیادہ بہتر ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"وكذا لو أراد بعضهم العقيقة عن ولد قد ولد له من قبل؛ لأن ذلك جهة التقرب بالشكر على نعمة الولد ذكره محمد".

(6/ 326، کتاب الاضحیة، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201068

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں