بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے بڑے جانور میں صدقہ کی نیت کرنا


سوال

کیا ایک بڑے جانور اونٹ یا گائے وغیرہ کوعید قربانی و دیگر صدقے کی نیتوں کے ساتھ ذبح  کیا جاسکتا ہے؟ جب کہ ذبح کرنے والا شخص بلا شرکت غیرے خود اکیلا جانور ذبح کرنے کا ارادہ رکھتا ہو  یا صدقہ وقربانی کے لیے الگ الگ جانور لینا ضروری ہے؟

جواب

اگر کوئی شخص قربانی کے  بڑے جانور میں ایک یا ایک سے زائد حصے صدقہ کی نیت سے ڈالتا ہے تو ایسا کرنا درست ہے اور قربانی و صدقہ دونوں چیزیں درست ہو جائیں گی، ہاں! اگر کوئی شخص قربانی کے جانور کے کسی  حصے  میں ایسی نیت کرتا ہے جس میں عبادت کا پہلو نہ  ہو، مثلاً گوشت کی نیت سے حصہ ڈالا تو ایسا کرنا درست نہیں اور ایسا کرنے سے بقیہ حصوں کی قربانی بھی درست نہیں ہوگی۔ 

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (5/ 71):

"ومنها أن لايشارك المضحي -فيما يحتمل الشركة- من لايريد القربة رأسًا، فإن شارك لم يجز عن الأضحية، وكذا هذا في سائر القرب سوى الأضحية إذا شارك المتقرب من لايريد القربة لم يجز عن القربة كما في دم المتعة والقران والإحصار وجزاء الصيد وغير ذلك."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200636

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں