بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن مجید کی کیسٹوں کی کباڑ میں فروخت کا حکم


سوال

ٹیپ ریکارڈر کی وہ کیسٹ جن میں تلاوت قرآن اور بیانات وغیرہو کیا ان کو کباڑ میں  فروخت کرنا جائز  ہے کہ  نہیں ؟

جواب

 چوں کہ ٹیپ   ریکارڈر کی کیسٹ میں قرآن مجید کے صفحات  وغیرہ   نہیں  ہوتے  کہ اس میں قرآنِ مجید کی بے ادبی کا پہلو ہو ،  صرف  ریکارڈ شدہ آواز ہوتی ہے،اس بناپر  اس قسم کی کیسٹوں کی کباڑ میں  فروخت  کی گنجائش ہے، تلاوت مٹا کر فروخت کرنا زیادہ بہتر ہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"الكتب التي لاينتفع بها يمحى عنها اسم الله وملائكته ورسله ويحرق الباقي، ولا بأس بأن تلقى في ماء جار، كما هي أو تدفن وهو أحسن كما في الأنبياء"..."لكن عبارة المجتبى: والدفن أحسن كما في الأنبياء والأولياء إذا ماتوا، وكذا جميع الكتب إذا بليت وخرجت معنى الانتفاع بها اهـ يعني أن الدفن ليس فيه إخلال بالتعظيم؛ لأن أفضل الناس يدفنون. 
 وفي الذخيرة: المصحف إذا صار خلقاً وتعذر القراءة منه لايحرق بالنار، إليه أشار محمد، وبه نأخذ. ولايكره دفنه. وينبغي أن يلف بخرقة طاهرة ويلحد له؛ لأنه لو شق ودفن يحتاج إلى إهالة التراب عليه، وفي ذلك نوع تحقير إلا إذا جعل فوقه سقف، وإن شاء غسله بالماء أو وضعه في موضع طاهر لاتصل إليه يد محدث ولا غبار ولا قذر تعظيماً لكلام الله عز وجل ."

(ج:6، ص: 422، ط: سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144502101503

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں