بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مستقبل میں قیمت بڑھنے کی صورت میں نفع کمانے کے لیے بیچنے کی نیت سے خریدے گئے پلاٹ پر زکات کا حکم


سوال

میں سرکاری آفیسر ہوں، میرا گزر بسر میری تنخوا سے ہوجاتا ہے اور میں نے کچھ پیسے جمع کیے اور ایک پلاٹ (زمین) خریدا،  یہ پلاٹ میں نے اس وجہ سے خریدا کہ جب مہنگا ہو جائے تو واپس بیچ کر کچھ کمائی ہوگی، اب اس پلاٹ کو ایک سال ہونے والا ہے اور اس کی قیمت ابھی پہلے سے بڑھ  گئی ہے۔ اب اس پلاٹ پہ زکات ہوگی  یا نہیں؟ اور اگر زکات لازم ہوگی  تو کس قیمت پر ہوگی؟ جس قیمت پہ میں نے یہ پلاٹ لیا تھا یا ابھی موجودہ قیمت کے اعتبار سے زکات دینی ہوگی؟

جواب

جو پلاٹ آپ نے مستقبل میں قیمت بڑھنے کی صورت میں نفع کمانے کے  لیے بیچنے کی نیت سے خریدا تھا وہ پلاٹ  چوں کہ تجارتی پلاٹ ہے؛ اس لیے  سال گزرنے پر اس پلاٹ کی موجودہ قیمت کے اعتبار سے ڈھائی فیصد زکات ادا کرنا آپ پر لازم ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 267):

"(أو نية التجارة) في العروض".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208201111

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں