بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قضاء نمازوں میں ایک وقت کی نمازوں کو ایک ساتھ ادا کرنا


سوال

کیا میں قضا نمازیں ایسے بھی پڑھ سکتا ہوں كه  پہلے فجر کی ساری نمازيں ذمه سے ختم کروں، پھر ظہر پھر عصر ؟میری بہت سی نمازیں قضا ہیں، بیس ھزار سے اوپر۔

جواب

قضا نمازوں کی ادائیگی کی جو صورت آپ نے لکھی ہے وہ بھی درست ہے کہ پہلے فجر کی قضا  نمازوں کو ایک ایک کرکے ادا کرلیں، پھر ظہر اسی طرح، پھر عصر ،مغرب اور عشاء کی قضا نمازیں اسی طریق پر  ادا کرلیں۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"كثرت الفوائت نوى أول ظهر عليه أو آخره.

(قوله: كثرت الفوائت إلخ) مثاله: لو فاته صلاة الخميس والجمعة والسبت فإذا قضاها لا بد من التعيين، لأن فجر الخميس مثلاً غير فجر الجمعة، فإن أراد تسهيل الأمر، يقول: أول فجر مثلاً، فإنه إذا صلاه يصير ما يليه أولاً، أو يقول: آخر فجر، فإن ما قبله يصير آخراً، و لايضره عكس الترتيب؛ لسقوطه بكثرة الفوائت".

(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)، باب قضاء الفوائت، فروع في قضاء الفوائت، 2/ 76، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408100929

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں