کیا میں قضا نمازیں ایسے بھی پڑھ سکتا ہوں كه پہلے فجر کی ساری نمازيں ذمه سے ختم کروں، پھر ظہر پھر عصر ؟میری بہت سی نمازیں قضا ہیں، بیس ھزار سے اوپر۔
قضا نمازوں کی ادائیگی کی جو صورت آپ نے لکھی ہے وہ بھی درست ہے کہ پہلے فجر کی قضا نمازوں کو ایک ایک کرکے ادا کرلیں، پھر ظہر اسی طرح، پھر عصر ،مغرب اور عشاء کی قضا نمازیں اسی طریق پر ادا کرلیں۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"كثرت الفوائت نوى أول ظهر عليه أو آخره.
(قوله: كثرت الفوائت إلخ) مثاله: لو فاته صلاة الخميس والجمعة والسبت فإذا قضاها لا بد من التعيين، لأن فجر الخميس مثلاً غير فجر الجمعة، فإن أراد تسهيل الأمر، يقول: أول فجر مثلاً، فإنه إذا صلاه يصير ما يليه أولاً، أو يقول: آخر فجر، فإن ما قبله يصير آخراً، و لايضره عكس الترتيب؛ لسقوطه بكثرة الفوائت".
(الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)، باب قضاء الفوائت، فروع في قضاء الفوائت، 2/ 76، ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144408100929
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن