بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 ذو القعدة 1445ھ 17 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیع قبل القبض


سوال

بائع کے پاس مبیع موجود نہیں ہے وہ مشتری کے ساتھ قیمت طے کر سکتا ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب کہ  بائع کے پاس مبیع موجود نہیں ہے ،تو بائع  خریدنے والے کو یہ سامان بیچ نہیں سکتا ۔البتہ وہ خریدنے والے کو یہ بتا سکتا ہے کہ مال میرے پاس فلاں تاریخ تک آ جائے گا تو میں آپ کو بیچ دوں گا اور اس وقت کے  لیے ریٹ بھی ابھی  طےکر سکتا ہے، لیکن ملحوظ رہے کہ یہ بیچنے کا وعدہ کہلائے گا، چیز اس کی ملکیت میں آنے کے بعد ہی سودا ہوگا۔

الفتاویٰ الهندیة میں ہے۔

"فنقول: من حکم المبیع إذا کان منقولاً أن لایجوز بیعه قبل القبض إلى أن قال: وأما إذا تصرف فیه مع بائعه، فإن باعه منه لم یجز بیعه أصلاً قبل القبض".

(الفتاویٰ الهندیة:ج؍۳،ص؍۱۳،الفصل الثالث في معرفة المبیع والثمن والتصرف)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200659

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں