قبر کی کھدائی کے دوران سانپ یا بچھو نکل آئے تو کیا کرنا چاہیے؟
قبر کی کھدائی کے دوران سانپ یا بچھو نکل آئےتواسے مار دینا چاہیے۔
سنن الترمذي میں ہے:
١٤٨٣ - "حدثنا قتيبة قال: حدثنا الليث، عن ابن شهاب، عن سالم بن عبد الله، عن أبيه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اقتلوا الحيات، واقتلوا ذا الطفيتين، والأبتر، فإنهما يلتمسان البصر، ويسقطان الحبلى» ..." هذا حديث حسن صحيح
ترجمہ:" حضرت عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "سانپوں کو مارو، خاص طور سے اس سانپ کو مارو جس کی پیٹھ پہ دو لکیریں ہوتی ہیں، اور اس سانپ کو جس کی دم چھوٹی ہوتی ہے؛ اس لیے کہ یہ دونوں بینائی کو زائل کر دیتے ہیں اور حمل کو گرا دیتے ہیں۔"
(أبواب الأحكام والفوائد، باب ما جاء في قتل الحيات، ٤ / ٧٦، ط: شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي - مصر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511101476
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن