بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پرائز بانڈ کا حکم


سوال

پرائز بانڈ کے متعلق بتائیں!

جواب

پرائز بانڈ در حقیقت اس رقم کی  رسید ہے جو آپ نے حکومت کو دی ہوئی ہے،اور یہ رقم  چوں کہ قرض ہوتی ہے؛ اس  لیے  اس پر نفع حاصل کرنا جائز نہیں ہوتا؛ لہذا پرائز بانڈ پر  انعامی رقم کا وصول کرنا سود ہونے کی بنا پر  ناجائز ہے۔

"فتاوی شامی" میں ہے:

"و في الأشباه: كل قرض جرّ نفعاًحرام، فكره للمرتهن سكنى المرهونة بإذن الراهن."

(5/166، مطلب کل قرض جر نفعًا، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200656

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں