بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

پھول پودوں کی تصاویر بنانا


سوال

اسلام میں جان دار کی تصویر بنانا گناہ ہے،  پھول پودے بھی جان داروں میں ہی شامل ہوتے ہیں۔ کیا ان کی بھی تصویر بنانا گناہ ہے یا نہیں؟

جواب

جان دار سے مراد  ”ذی روح “ہیں یعنی انسان اور  جانور وغیرہ۔   پھول،  پودے  وغیرہ  ”ذی روح، جان داروں “ میں شامل نہیں ہوتے، ان کی تصویر بنانا جائز ہے، ایک حدیث میں صراحتًا اس کی اجازت بھی منقول ہے کہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے ایک مصور نے تصاویر کے حوالے سے سوال کیا،  تو آپ نے اس کو جواب دیا کہ اگر تصویر بنانی ہی ہو تو درخت  اور   دیگر غیر ذی روح اشیاء  کی تصاویر بنالیا کرو۔

حدیث ملاحظہ ہو:

"عن سعید بن أبي الحسن قال: كنت عند ابن عباس إذ جاءه رجل، فقال: يا ابن عباس! إني رجل إنما معيشتي من صنعة يدي، وإني أصنع هذه التصاوير، فقال ابن عباس: لا أحدثك إلا ماسمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم، سمعته يقول: من صوّر صورةً فإن الله معذّبه حتى ينفخ فيه الروح وليس بنافخ فيها أبداً. فربا الرجل ربوةً شديدةً واصفرّ وجهه. فقال: ويحك! إن أبيت إلا أن تصنع فعليك بهذا الشجر وكل شيء ليس فيه روح. رواه البخاري."

(مشکاة المصابیح، باب التصاویر، ص:386 ط:قدیمی)

ترجمہ:”حضرت  سعید بن ابو الحسن روایت کرتے ہیں، میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس موجود تھا کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا اور کہا: اے ابن عباس! میں ایک ایسا شخص ہوں کہ میرا معاشی گزران  ہاتھ کی محنت سے ہوتاہے اور میں یہ (جان دارکی) تصاویر بناتاہوں،  حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں تمہیں وہی بات سناؤں گا جو  میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے، (یعنی اپنی طرف سے کوئی بات نہیں کہوں گا)  آپ ﷺ کو میں نے فرماتے ہوئے سنا : جو شخص (جان دار کی) تصویر بنائے گا اللہ تعالیٰ اسے ضرور عذاب دیں گے، یہاں تک کہ وہ اس تصویر میں جان / روح نہ ڈال دے، اور وہ اس (تصویر) میں کبھی جان نہیں ڈال پائے گا۔ یہ حدیث سن کر اس شخص نے ایک بڑا اور اونچا سانس لیا اور اس کا چہرہ زرد پڑگیا، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: تیرا ناس ہو! اگر تصویر بنانی ہی ہے (یعنی اگر تمہارا گزران نہیں ہوتا) تو ان درختوں کی تصاویر بناؤ اور ہر اس چیز کی جس میں روح نہ ہو۔ “(صحیح بخاری)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200815

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں